۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
قم المقدسہ میں مرکزِ تحفظِ اقدارِ اسلامی پاکستان کے تحت تجلیل خاندانِ علم و اجتہاد کانفرنس کا انعقاد

حوزہ/ مرکزِ تحفظِ اقدارِ اسلامی پاکستان کے تحت تجلیل خاندانِ علم و اجتہاد کانفرنس قم المقدسہ حسینینہ بلتستانیہ میں منعقد ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین بلتستان سے تعلق رکهنے والے ممتاز عالم دین، ادیب اور مناظر مرحوم حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ حسن فخرالدین کی علمی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے قم المقدسہ میں ایک عظیم الشان کانفرنس بعنوان”تجلیل خاندان علم و اجتہاد“مرکزِ تحفظِ اقدارِ اسلامی پاکستان کے تحت منعقد ہوئی جس میں بڑی تعداد میں علماء اور طلباء نے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق، پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اور بین الاقوامی شہرت یافتہ شاعر اور ادیب برادر احمد شہریار نے شیخ حسن فخرالدین کی علمی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بہترین اشعار کہے اور معروف منقبت خواں برادر بشارت امامی نے بارگاہِ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا میں سلام عقیدت کا نذرانہ پیش کیا اور نظامت کے فرائض مولانا سجاد شاکری نے انجام دیئے۔

پروگرام کے خطیب مرکز احیاء آثار برصغیر کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا طاہر عباس اعوان نے برصغیر میں علماء کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ برصغیر میں تقریباً ۴۰ہ زار کتابیں لکهی گئیں ہیں اور ۵پ انچ ہزار مصنف دنیا سے انتقال کر گئے ہیں ان میں سے ایک شیخ حسن فخرالدین ہیں آپ کی تقریباً ۱۰۰ کتابیں زیور طباعت سے آراستہ ہو کر منظر عام پر آچکی تهیں اور مزید آپ تصنیف و تالیف میں مصروف عمل تهے۔آپ کی علمی خدمات میں بلتستان میں موجود کتاب خانۂ مذاہب العالمیہ بهی سر فہرست ہے جس میں تمام ادیان و مذاہب کی کتابیں سمیت مختلف موضوعات پر کتابیں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مرحوم و مغفور حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ حسن فخرالدین (رح) ایک مایہ ناز مناظر بهی تهے اور آپ کے مناظروں کا طریقۂ کار یہ تها کہ آپ ہر مذہب کے ماننے والوں کو انہی کے مذہب کی کتابوں سے جواب دیتے تهے۔آپ نے نور بخشیہ، سنی اور وہابی مذاہب کے ماننے والے علماء سے مناظرہ کیا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ مرحوم و مغفور شیخ حسن فخرالدین حوزہ علمیہ نجف اشرف میں صرف ۱۱ سال زیر تعلیم رہے اور ان کے بیشتر آثار عربی زبان میں ہیں۔

منعقدہ پروگرام میں مرحوم و مغفور علامہ حسن فخرالدین کی سوانح حیات پر مشتمل کتاب کی رونمائی بهی کی گئی۔ آخر میں، مرکز تحفظ اقدار اسلامی پاکستان کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ اکبر مخلصی نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور مصائب حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اور دعائیہ کلمات سے پروگرام کو اختتام تک پہنچایا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .